Web 3.0, جس کو Semantic web کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، انٹرنیٹ کی نئی جنریشن تصور کی جاتی ہے۔ یہ ایک ایسا تصور ہے جو کہ ہمارے انٹرنیٹ کے ساتھ interaction کرنے کے طریقے کو بدل دے گا۔ Semantic web ویب کا ایک زیادہ intelligent اور intuitive ورژن ہے، جہاں machines زیادہ بہتر انداز میں ڈیٹا کا مطلب سمجھتی ہیں۔
آج کے آرٹیکل میں ہم بات کریں گے Web 3.0 ٹیکنالوجی کی، اس کے components کی اور اس کے ممکنہ فوائد کی۔
Web 3.0 ٹیکنالوجی کیا ہے؟
Web 3.0 definition
Web 3.0 ایک ایسی اصطلاح ہے جو static web pages سے زیادہ dynamic اور intelligent ویب تک انٹرنیٹ کے ارتقاء کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ انٹرنیٹ کا ایک نیا paradigm ہے جو ویب کو زیادہ مربوط اور ذہین بنانے پر مرکوز ہے۔
ویب 3.0 semantic web پر مبنی ہے، جو کہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو مشینوں کو ڈیٹا کے معنی کو سمجھنے اور اسے بامعنی طریقوں سے جوڑنے کی اجازت دیتی ہے۔
یہ web 2.0 کا اگلا ورژن ہے، جو کہ انٹرنیٹ کی موجودہ جنریشن ہے۔ اس میں ہم زیادہ تر سوشل نیٹ ورکنگ، صارفین کی طرف سے بنائے گئے مواد (بلاگنگ) اور ویب ایپلیکیشنز کی طرف متوجہ ہیں۔ جبکہ web 3.0 مشین لرننگ، لینگوئج پروسیسنگ اور بلاک چین جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ویب 3.0 اب بھی ترقی کے ابتدائی مراحل میں ہے، لیکن یہ ڈیجیٹل دور میں ہمارے رہنے، کام کرنے اور بات چیت کرنے کے انداز میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ویب 3.0 کے حصے (Components)
ویب 3.0 ٹیکنالوجی کئی اجزاء پر بنائی گئی ہے جو ویب کو مزید مربوط اور ذہین بنانے کے لیے مل کر کام کرتی ہے۔ یہ کون کونسی ٹیکنالوجیز سے مل کر کام کرتی ہے؟ ائیے ایک نظر components of web 3.0 پر ڈالتے ہیں۔
1۔ The Semantic Web
یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو مشینوں کو ڈیٹا کے معنی کو سمجھنے اور اسے بامعنی طریقوں سے connect ہونے کے قابل بناتی ہے۔ Semantic web ڈیٹا کو describe کرنے کے لیے ایک فریم ورک کا استعمال کرتی ہے جسے RDF (Resource Description Framework) کہتے ہیں, اور ڈیٹا کو manipulate کرنے کے لیے SPARQL (SPARQL Protocol & RDF Query language) کا استعمال کرتی ہے۔
2۔ Linked Data
Linked Data ویب پر ڈیٹا کو publish کرنے اور connect کرنے کے بہترین طریقوں کا ایک مجموعہ ہے۔ یہ مختلف ذرائع سے ڈیٹا کو جوڑنے اور اسے مشینوں تک مزید قابل رسائی بنانے کا ایک طریقہ ہے۔ Linked Data ویب پر resources کی شناخت کے لیے URIs (Uniform Resource Identifiers) کا استعمال کرتا ہے۔
3۔ سوشل نیٹ ورکنگ
سوشل نیٹ ورکنگ ویب 3.0 ا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ انٹرنیٹ پر لوگوں اور انفارمیشن کو ایک دوسرے سے جوڑنے کا ایک ذریعہ ہے۔ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس جیسے کہ فیس بک، ٹویٹر، اور لنکڈ ان لوگوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ ایک دوسرے سے رابطہ قائم کریں اور معلومات شیئر کریں۔
Web 3.0 میں سوشل نیٹ ورکنگ کے مزید decentralized ہونے کی توقع ہے۔ بلاکچین ٹکنالوجی پر بنائے گئے decentralized سوشل نیٹ ورکس کو تیار کیا جا رہا ہے تاکہ صارفین کو اپنے ڈیٹا کی ملکیت اور کنٹرول کرنے اور مرکزی ثالثوں کی ضرورت کے بغیر peer-to-peer طریقے سے دوسروں کے ساتھ بات چیت کرنے کے قابل بنایا جائے۔
4۔ آرٹیفیشل انٹیلیجینس
Artificial Intelligence کو بھی ویب 3.0 کا ایک اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو مشینوں کو نئی معلومات سیکھنے اور پھر خود کو ان معلومات کے مطابق ڈھالنے لینے کے قابل بناتی ہے۔ AI کا استعمال ڈیٹا کا تجزیہ کرنے، پیشین گوئیاں کرنے اور کاموں کو خودکار کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اسے decentralized web بھی کہا جاتا ہے۔
AI ویب 3.0 کو فعال کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی، جو بعد میں ان درج ذیل سہولیات فراہم کرے گی:
- Intelligent Search
- Smart Contracts
- Decentralized Autonomous Organizations (DAOs)
- Predictive Analytics
- Natural Language Processing
Web 3.0 کے ممکنہ فوائد
Web 3.0 technology میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ ہمارے انٹرنیٹ پر انفارمیشن کے ساتھ انٹریکٹ کرنے کے طریقے کو تبدیل کر دے گی۔ اس ٹیکنالوجی کے چند فوائد درج ذیل ہیں:
1۔ بہتر سرچ رزلٹ
ویب 3.0 ٹیکنالوجی ڈیٹا کا مطلب زیادہ بہتر طریقے سے سمجھتی ہے۔ جتنا زیادہ وہ ڈیٹا کو سمجھے گی، اس کا مطلب یہ ہے کہ اُتنے ہی زیادہ relevant سرچ رزلٹ سامنے آئیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ صارفین اپنی مطلوبہ انفارمیشن کو زیادہ تیزی سے اور آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں۔ ڈیٹا کو بہتر انداز میں سمجھنے کے لیے ویب 3.0 ٹیکنالوجی semantic web کا استعمال کرتی ہے۔ اس سے مجموعی طور پر صارفین کا سرچ کا تجربہ بہتر ہو گا۔
2۔ زیادہ Personalized کونٹینٹ
ویب 3.0 ٹیکنالوجی مشینز کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ صارفین کی ترجیحات اور دلچسپیوں کو سمجھیں۔ اس کی مدد سے صارفین کے لیے personalized content کی recommendations تیار کی جا سکتی ہیں، جو کہ صارفین کی ضرورت کے عین مطابق ہوں۔
یہ زیادہ درست اور personalized مواد کا تجربہ فراہم کرنے کے لیے مختلف ذرائع جیسے سوشل میڈیا، سرچ history، اور location سے جمع کردہ ڈیٹا کا استعمال کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ویب 3.0 پلیٹ فارمز صارف کے تیار کردہ مواد، feedback، اور engagement کو شامل کر سکتے ہیں۔ اس کی مدد سے زیادہ personalized تجربہ فراہم کیا جا سکے گا۔ یہ تجربہ انفرادی صارفین کی ضروریات اور ترجیحات کو بہتر طور پر پورا کرتا ہے۔
3۔ زیادہ مربوط ڈیٹا
ویب 3.0 ٹیکنالوجی ڈیٹا کو مختلف ذرائع سے منسلک کرنے کے قابل بناتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مشینیں مختلف ذرائع سے متعلقہ ڈیٹا کو جوڑ سکتی ہیں، جو نئی insights اور دریافتوں کا باعث بن سکتی ہیں۔
4۔ زیادہ بہتر کارکردگی
ویب 3.0 ٹیکنالوجی کاموں کو خودکار کر سکتی ہے اور processes کو زیادہ موثر بنا سکتی ہے۔ اس سے کاروبار اور افراد کے لیے وقت اور پیسے کی بچت ہو سکتی ہے۔
ویب 3.0 کی مثالیں
ویب 3.0 ٹیکنالوجی کی کئی مثالیں ہیں جو فی الحال ڈیویلپ ہو چکی ہیں اور استعمال کی جا رہی ہیں۔ ان میں درج ذیل شامل ہیں:
Web 3.0 Examples:
- Blockchain
- Internet of Things
- Artificial Intelligence
- Semantic Web
- Decentralized Application
- Virtual Reality
- Augmented Reality
ویب 3.0 اور ویب 2.0 کے درمیان فرق
انٹرنیٹ کے ارتقاء نے ویب کے کئی versions کو جنم دیا ہے، اور ہر ایک اپنی منفرد خصوصیات اور صلاحیتیں رکھتا ہے۔ ویب 2.0 ہمارے انٹرنیٹ کے استعمال کے طریقے میں ایک اہم تبدیلی لایا، جس سے مزید interactive اور باہمی تعاون پر مبنی آن لائن تجربات ممکن ہوئے۔
تاہم، جیسا کہ ہم مستقبل کی طرف بڑھ رہے ہیں، ویب 3.0 ایک بار پھر آن لائن دنیا پر چھا جانے اور انقلاب لانے کے لیے تیار ہے۔ یہاں ہم web 3.0 اور web 2.0 کے درمیان اختلافی پوائنٹس پر بات کریں گے۔
Web 2.0 Vs Web 3.0
1. ڈیٹا کی Interoperability (معلومات کا تبادلہ کرنے اور استعمال کرنے کے قابل ہونے کی صلاحیت)
ویب 3.0 ڈیٹا interoperability پر زور دیتا ہے، مشینوں کو ڈیٹا کے معنی کو سمجھنے اور اسے بامعنی طریقوں سے جوڑنے کے قابل بناتا ہے۔ دوسری طرف ، ویب 2.0 بنیادی طور پر صارف کے تیار کردہ مواد اور سوشل نیٹ ورکنگ پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
2۔ Decentralization
ویب 3.0 کی خصوصیت decentralization ہے، جس میں ڈیٹا اور ایپلیکیشنز کمپیوٹر کے نیٹ ورک پر پھیلے ہوتے ہیں۔ یہ ویب 2.0 کے برعکس ہے، جہاں ڈیٹا سرورز پر محفوظ کیا جاتا ہے، جو بڑی کمپنیوں کی ملکیت ہوتے ہیں۔
3۔ Trustless Transactions
ویب 3.0 بلاک چین ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے Trustless Transactions کو ممکن بناتا ہے۔ یہ محفوظ ڈیٹا شیئرنگ کی اجازت دیتا ہے اور intermediaries کی ضرورت کو ختم کرتا ہے۔ اس کے برعکس، ویب 2.0 intermediaries پر انحصار کرتا ہے, جیسے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور ادائیگی کے پروسیسرز۔
4۔ Intelligent ویب
ویب 3.0 ایک ذہین ویب ہے، جہاں مشینیں ڈیٹا کے معنی کو سمجھ سکتی ہیں اور اسے بامعنی طریقوں سے جوڑ سکتی ہیں۔ اس کی مدد سے زیادہ personalized مواد اور بہتر سرچ رزلٹ ممکن ہوتے ہیں۔ ویب 2.0 بنیادی طور پر صارف کے تیار کردہ مواد اور سوشل نیٹ ورکنگ پر مرکوز ہے۔
5۔ آٹومیشن اور Efficiency
ویب 3.0 ٹیکنالوجی کاموں کو خودکار کر سکتی ہے اور processes کو زیادہ موثر بنا سکتی ہے۔ اس سے کاروبار اور افراد کے لیے وقت اور پیسوں کی بچت ہو سکتی ہے۔ اس کے برعکس، ویب 2.0 بنیادی طور پر صارف کے تیار کردہ مواد اور سوشل نیٹ ورکنگ پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جس میں آٹومیشن اور کارکردگی پر کم توجہ دی جاتی ہے۔
Web 3.0 Technology: خلاصہ
ویب 3.0 ٹیکنالوجی انٹرنیٹ کی اگلی جنریشن ہے۔ یہ ایک زیادہ ذہین اور بدیہی (Intuitive) ویب ہے جو مشینوں کو ڈیٹا کے معنی کو سمجھنے اور اسے بامعنی طریقوں سے جوڑنے کی اجازت دیتا ہے۔ ویب 3.0 ٹیکنالوجی میں آن لائن معلومات کے ساتھ ہمارے تعامل کے طریقے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت ہے، اور مزید relevant سرچ رزلٹس، personalized مواد، اور efficiency میں اضافہ کر سکتی ہے۔ جیسا کہ ویب 3.0 کا ارتقا جاری ہے، اس بات کا امکان ہے کہ ہم مزید جدید ایپلی کیشنز دیکھیں گے۔
مزید پڑھیں:
ChatGPT کیا ہے؟ AI کا یہ شاہکار کیا اور کیسے کام کرتا ہے؟