ایک عام انسان کے لیے خفیہ مائکروفون، hidden spy cameras، اور خفیہ نگرانی کے دیگر آلات صرف فلموں میں استعمال ہونے والی چیزیں ہوتی ہیں۔ لیکن یہ ڈیوائسز حقیقت میں کہیں بھی پائی جا سکتی ہیں۔ ہو سکتا ہے یہ کسی کرائے کے اپارٹمنٹ میں ہوں۔ ہو سکتا ہے spy cameras آپ کے آفس یا gym میں ہو۔ حتٰی کہ یہ آپ کے اپنے گھر میں بھی ہو سکتا ہے۔

آج کے اس آرٹیکل میں ہم دیکھیں گے how to detect hidden spy cameras?

Spy Cameras کو انسٹال کرنے کا مقصد کیا ہوتا ہے؟

حقیقی زندگی میں کوئی spy cameras کیوں استعمال کرے گا؟ بعض اوقات رینٹل اپارٹمنٹس کے مالکان چوری سے بچنے کے لیے نگرانی کے مقاصد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ Pranks ویڈیوز بنانے کے لیے بھی خفیہ کیمرے استعمال کیے جاتے ہیں۔ پروفیشنل بھتہ خور بھی خفیہ کیمروں کا استعمال کرتے ہیں۔ آسان الفاظ میں، بہت سے لوگوں کے پاس خفیہ کیمروں کو استعمال کرنے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں۔

روزمرہ زندگی میں کتنے امکانات ہیں کہ آپ کی نگرانی کی جا رہی ہو؟ Airbnb صارفین کے سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 11% لوگوں نے کرائے کی رہائش گاہوں میں خفیہ کیمرہ دیکھا تھا۔ اور یہ تعداد صرف اُن لوگوں کی ہے جنہیں کچھ نہ کچھ نظر آیا۔ ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو زیادہ احتیاط نہیں کرتے۔ مزید یہ کہ ایسے کیمروں کو ڈھونڈنا آسان نہیں ہے۔

اس کے لینز اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ ان کا قُطر 2 ملی میٹر ہوتا ہے، اور جس ڈبے میں یہ بند ہوتے ہیں وہ نہایت خفیہ طریقے سے چھپا ہوتا ہے۔ ایسے میں کس طرح معلوم کیا جا سکتا ہے کہ آپ کی خفیہ طور پر نگرانی کی جارہی ہے؟ اس آرٹیکل میں ہم دیکھیں گے How to detect spy cams۔ آئیے دیکھتے ہیں خفیہ کیمروں کو پکڑنے کے چار طریقے۔

خفیہ کیمروں کو پکڑنے کے چار مختلف طریقے

Spy cameras کو پکڑنے کے درج ذیل چار طریقے ہیں:

  1. کسی ماہر کی خدمات لیں
  2. خفیہ کیمروں کو پکڑنے والے آلات کا استعمال کریں
  3. سمارٹ فون کا استعمال کریں
  4. کسی ایپلیکیشن کا استعمال کریں

آئیے اب ان طریقوں کو استعمال کرنے کے بارے میں مزید بات کرتے ہیں۔

1۔ خفیہ کیمروں کو پکڑنے کے لیے کسی ماہر کی خدمات لینا

خفیہ کیمروں کو پکڑنے کا سب سے بہترین ذریعہ یہ ہے کہ کسی ایسے شخص کی خدمات حاصل کی جائیں جو سکیورٹی کا ماہر ہو اور خفیہ کیمروں کو پکرنے کے لیے درکار آلات بھی رکھتا ہو۔ ہر شہر میں آپ کو آسانی سے ایسے سکیورٹی ماہرین دستیاب ہو سکتے ہیں۔

سکیورٹی ماہر کی خدمات لینے کا فائدہ

  • بہتر efficiency
  • زیادہ قابلِ بھروسہ نتائج
  • آپ کو خود سے محنت کرنے کی ضرورت نہیں رہتی

نقصانات

  • زیادہ قیمت
  • ممکنہ تاخیر
  • ہوٹل یا اپارٹمنٹ کی پابندی

اگر آپ کسی دوسری جگہ ٹھہرے ہیں، یا کسی دوسری جگہ جا رہے ہیں، تو کسی ماہر کی خدمات حاصل کرنا بہتر ہے، اگرچہ یہ مہنگا ثابت ہو سکتا ہے۔

2۔ Spy Cameras کو پکڑنے کے لیے آلات کا استعمال

اس مقصد کے لیے آپ الیکٹرومیگنیٹک ریڈی ایشنز ڈیٹیکٹر، آپٹیکل ڈیٹیکٹر اور دیگر آلات کو استعمال کرتے ہوئے spy cameras کا سراغ لگا سکتے ہیں، اور ہر ایک کمرے کو بذاتِ خود چیک کر سکتے ہیں۔ ایک عام spy cam detector 1200 سے لیکر 3 ہزار روپے کے درمیان دستیاب ہوتا ہے۔ زیادہ پروفیشنل اور طاقتور آلات کی قیمت زیادہ ہوتی ہے۔

اتفاق سے، سب سے آسان آپٹیکل ڈیٹیکٹر کو manually assemble کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو صرف کچھ سرخ ایل ای ڈیز اور ریڈ لائٹ فلٹر کی ضرورت ہے۔ جب آپ لائٹ کو مُشتبہ جگہ پر ڈال کر فِلٹر میں دیکھیں گے، تو اگر وہاں کوئی کیمرہ موجود ہوا تو وہ لائٹ میں ایک چمکتے ہوئے نقطے کی صورت میں واضح ہو جائے گا۔

یاد رکھیں کہ ایسی ڈیوائسز کی رینج دس میٹر (تقریباً 30 فٹ) سے زیادہ نہیں ہوتی۔ اگر آپ خود سے چیک کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو، باتھ روم اور سونے کے کمرے پر خاص توجہ دیں، اس کے علاوہ smoke detectors اور گھریلو آلات اور عام چھپنے کے مقامات پر بھی، جہاں ایسی ویڈیوز بنائی جا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ دیواروں پہ لگی پینٹنگز، کلاک، گلدان اور حتٰی کہ کھلونوں کو بھی چیک کریں۔

فائدے

  • خودمختاری
  • باقاعدگی سے چیکنگ کرنے کی سہولت
  • DIY (Do It Yourself) کی صلاحیت

نقصانات

  • آلات کی رینج کا کم ہونا
  • آلات کی مہنگی قیمت
  • آلات کو چلانے کے لیے درکار وقت اور مہارت

اگر اپ اپنے علاوہ کسی دوسرے پر بھروسہ نہیں کر سکتے، تو یہ طریقہ آپ کے لیے سب سے بہترین ہے۔

3۔ Spy Cameras کا پتہ لگانے کے لیے موبائل فون کا استعمال

ایسا بھی ممکن ہے کہ خفیہ کیمروں کو پکڑنے کے لیے آپ کو آلات کی ضرورت نہ پڑے، آپ یہ کام اپنے موبائل فون سے بھی کر سکتے ہیں۔ آپ اپنے فون کا کیمرہ اور فلیش لائٹ کو استعمال کر سکتے ہیں۔ سب سے پہلے کمرے کی تمام لائٹس کو بند کر دیں۔ سارے پردے گِرا دیں۔ یقینی بنائیں کہ کمرے میں مکمل اندھیرا ہو۔ پھر اپنے موبائل کا کیمرہ اور فلیش لائٹ آن کریں اور وہاں روشنی ڈالیں جہاں آپ کو شک ہے کہ کیمرہ ہو سکتا ہے۔

اگر آپ کا شک درست ہے، تو آپ اپنے موبائل کی سکرین پر ایک روشنی دیکھیں گے۔ اگر آپ اپنے فون کا کیمرہ ارو فلیش لائٹ ایک ساتھ استعمال نہیں کر سکتے، تو ایک الگ فلیش لائٹ استعمال کی جا سکتی ہے۔ بعض اوقات یہ کام آپ فلیش لائٹ کے بغیر بھی کر سکتے ہیں۔

بہت سے خفیہ کیمرے اندھیرے میں ویڈیو بنانے کے لیے انفراریڈ روشنی کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ روشنی انسانی آنکھ سے تو نہیں دیکھی جا سکتی لیکن سمارٹ فون کا کیمرہ اسے دیکھ سکتا ہے۔ اندھیرے میں ویڈیو بناتے ہوئے، انفراریڈ روشنی کا منبع سمارٹ فون کی سکرین پر ایک ٹمٹماتے ہوئے نقطے کی صورت میں واضح ہو جائے گا۔

یاد رکھیں کہ سمارٹ فون کا مرکزی کیمرہ انفراریڈ لائٹ فلٹر استعمال کرتا ہے، اس لیے اس مقصد کے لیے وہ استعمال نہیں کیا جا سکتا، لیکن فرنٹ کیمرہ اس کام کے لیے موزوں ثابت ہوتا ہے۔ آپ یہ جاننے کے لیے ٹی وی ریموٹ کے ساتھ تجربہ کر سکتے ہیں کہ آیا آپ کا اسمارٹ فون کام کے لیے اچھا ہے۔

فائدے

  • فری استعمال
  • کوئی خصوصی مہارت درکار نہیں
  • کوئی خصوصی آلات درکار نہیں

نقصانات

  • سمارٹ فونز کے سارے ماڈلز یہ کام نہیں کر سکتے
  • اس کام کے لیے کافی وقت درکار ہو گا
  • غیر موثر ہوتا ہے۔ ممکنہ غلط نتائج سے ہم دھوکہ کھا سکتے ہیں (false positives)، اور انفراریڈ تابکاری کے بغیر کیمرے نظر نہیں آتے

چونکہ یہ ای سطحی معائنہ ہے، اس لیے ممکن ہے آپ کچھ miss بھی کر دیں۔ لیکن پھر بھی، کچھ نہ ہونے سے اتنی سی احتیاط بھی بہتر ہے۔

4۔ کسی ایپلیکیشن کا استعمال کریں

Spy cameras یا دیگر خفیہ ڈیوائسز کو ڈھونڈنے کے لیے استعمال ہونے والی موبائل ایپس کی دو کیٹیگریز ہوتی ہیں۔ پہلا کیٹیگری میں لینز کی چکاچوند سے آلات تلاش کی جاتی ہیں، جیسا کہ اوپر بیان ہوا ہے۔ اس کی مثالوں میں Glint Finder شامل ہے، جو کہ ٹارچ کی روشنی لینز پرپڑنے سے چمک (یا glint) کا پتہ لگاتا ہے۔ جیسے ہی یہ ہو، تو آپ کو اُس مخصوص حصہ کو چیک کرنا چاہیے کہ وہاں کوئی خفیہ ڈیوائس نہ لگی ہو۔

دوسری قسم کی ایپلیکیشنز کو بنایا ہی خفیہ ڈیوائسز کا پتہ لگانے کے لیے جاتا ہے۔ ان ایپلیکیشنز کو کام کرنے کے لیے وائی فائی سے کنیکٹ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ایپلیکیشنز router کو سکین کرتی ہیں، سکیننگ کے بعد تمام منسلک ڈیوائسز کی فہرست دکھاتی ہیں۔ کوئی بھی ایسی ڈیوائس جس پر آپ کو مکمل یقین نہ ہو، جیسے کہ لیپ ٹاپ یا موبائل فون، اسے چیک کریں۔ ایک ٹول کی مدد سے آپ اس لِسٹ میں سے بے ضرر آلات، اور نگرانی کرنے والے آلات کو الگ کر سکتے ہیں۔

فائدے

  • قدرے موثر
  • سستا طریقہ
  • ایک compatible سمارٹ فون کے علاوہ کوئی آلات درکار نہیں

نقصانات

  • Spy cameras کو detect کرنے والی specialized devices کی طرح موثر نہیں ہے
  • سمارٹ ہومز، جن میں بہت سی ڈیوائسز کنیکٹ ہوتی ہیں، ان کے لیے موزوں نہیں ہے
  • ہوٹلز اور دیگر پبلک مقامات پر لگے وائی فائی کے لیے غیر موزوں

ماہر سافٹ ویئر professional equipment اور improvised means کے درمیان کی صلاحیتوں کا مالک ہوتا ہے۔ ایسے مسافر جو بہت محتاط رہتے ہیں، ان کے لیے یہ شاید بہترین آپشن ہے، بشرطیکہ وہ قابل اعتماد ایپ استعمال کریں۔

اگرآپ کو کوئی Spy Cam یا دیگر خفیہ ڈیوائس نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟

اگر آپ کو کوئی ایسی ڈیوائس نظر آئے جو کیمرہ یا دیگر ٹریکنگ ڈیوائسز کی طرح نظر آ رہی ہے، تو اس کی تصویر بنا کر امیج سرچ کریں۔ ہو سکتا ہے کہ وہ ایک عام سی بے ضرر ڈیوائس ہو۔

اور اگر آپ کا شک درست ثابت ہو، تو اُس جگہ کی انتظامیہ (جیسے کہ ہوٹل انتظامیہ) یا پولیس وغیرہ کو فوراً اطلاع دیں۔

انجان ماحول میں کی جانے والی احتیاطی تدابیر

ہم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے چند طریقوں پر طریقوں پر بات کی کہ کوئی بھتہ خور، ٹِک ٹاک prankster، یا مالک مکان آپ کی اجازت کے بغیر آپ کی فلم تو نہیں بنا رہا۔ لیکن اگر آپ سفر میں ہیں، تو صرف spy cams ہی واحد خطرہ نہیں ہیں۔ نیچے کچھ احتیاطی تدابیر دی جارہی ہیں جن پر کسی بھی سفر پر نکلنے پر آپ کو عمل کرنا چاہیے:

  • احتیاطی طور پر اپنے ساتھ ہمیشہ ایک اضافی بیٹری رکھیں۔
  • قیمتی اشیا کی طرف سے لا پرواہی نہ برتیں۔
  • انلائن شاپنگ، اکاؤنٹس میں لاگ اِن ہونے یا میسجنگ کے لیے پبلک کمپیوٹرز کا استعمال نہ کریں۔
  • اپنے ڈیٹا کو ہیکرز سے بچانے کے لیے VPN apps کا استعمال کریں۔

کیسے ٹویٹر صارفین سے کرپٹوکرنسی چوری کی جاتی ہے؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے