Related Terms: What Is Dark Web
what is dark web | dark web links | dark web | the dark web | deep web | dark web videos | dark web browser | how to access dark web | dark web for access | dark web sites | how to use dark web | how to access dark web using tor | how to get on the dark web | dark web websites | dark web in Urdu | what is dark web in urdu
ڈارک ویب کیا ہے؟
ڈارک ویب انٹرنیٹ پر موجود ویب سائٹس کا ایسا مجموعہ ہے جو صرف ایک خاص ویب براؤز کی مدد سے ہی access کیا جا سکتا ہے۔ یہ انٹر نیٹ سے متعلقہ سرگرمیوں کو پوشیدہ اور نا معلوم رکھنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے جس کے قانونی اور غیر قانونی، دونوں طرح کے فوائد ہیں۔ اگرچہ کچھ لوگ اسے حکومتی سنسرشپ سے بچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، لیکن یہ انتہائی غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔
ویب کی مختلف اقسام
ڈارک ویب، ڈیپ (Deep) ویب، اور سرفیس ویب میں فرق
انٹرنیٹ پر 24 گھنٹے لاکھوں کی تعداد میں ڈیٹا بیسسز، ویب پیجز اور سرورز چل رہے ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے اس کا سائز بہت زیادہ ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ جو ویب سائٹس عام سرچ انجن جیسے کہ گوگل کا استعمال کرتے ہوئے قابلِ رسائی ہیں، وہ اس بہت بڑے سائز کے انٹرنیٹ کا صرف ایک اوپر کا چھوٹا سا حصہ ہے۔ انٹرنیٹ کا یہ حصہ جو آسانی سے قابلِ رسائی ہے، اسے Visible Web, Surface Web یا Open Web کہتے ہیں۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ ڈارک ویب، ڈیپ ویب اور سرفیس ویب میں کیا فرق ہے۔
سرفیس ویب یا اوپن ویب
اوپن ویب یا سرفیس ویب، انٹرنیٹ کی visible layer ہے۔ اگر ہم iceberg کی ہی مثال لیں تو اوپن ویب پانی کی اوپر والی سطح تصور کی جائے گی۔ اعدادوشمار کے مطابق دیکھا جائے تو اوپن ویب پر موجود ڈیٹا اور ویب سائٹس کا مجموعہ انٹرنیٹ پر موجود سارے ڈیٹا (بشمول ڈارک ویب اور ڈیپ ویب ڈیٹا) کا صرف 5٪ بنتا ہے۔
وہ تمام ویب سائٹس جن کو عام براؤزرز جیسے کہ گوگل کروم، فائر فوکس یا اوپرا وغیرہ کا استعمال کرتے ہوئے عام لوگ access کرتے ہیں، وہ اسی لیئر سے تعلق رکھتی ہیں۔ ویب سائٹس کو عام طور پر رجسٹری آپریٹرز جیسے ".com” اور ".org” کے ساتھ لیبل لگایا جاتا ہے اور مقبول سرچ انجنوں کی مدد سے آسانی سے تلاش کیا جا سکتا ہے۔
سرفیس ویب پر موجود ویب سائٹس کو تلاش کرنا آسان ہوتا ہے کیوں کہ سرچ انجنز ایسی ویب سائٹس کو ان کے visible لِنکس کی مدد سے انڈیکس کرتے ہیں ( Crawling کی مدد سے)۔
ڈیپ ویب
انٹرنیٹ کی یہ لیئر اوپن ویب سے نیچے موجود ہوتی ہے اور تمام ویب سائٹس کا 90٪ حصہ اسی لیئر پر پایا جاتا ہے۔ اسی iceberg کی مثال لی جائے تو یہ پانی سے نیچے کی سطح سمجھی جائے گی، جو کہ سرفیس یا اوپن ویب سے کہیں زیادہ بڑی ہے۔ درحقیقت یہ سطح اس قدر بڑی ہے کہ ی اندازہ لگانا تقریبا نا ممکن ہے کہ ایک وقت میں کتنے ویب پیجز یا ویب سائٹس ایکٹیو ہیں۔
Iceberg کی مثال ذہن میں رکھیں، اور تصور کریں کہ سرچ انجن ایک کشتی کی طرح ہیں اور ویب سائٹس مچھلیوں کی طرح۔ اب سرچ انجن یعنی کشتی کی رسائی انہی مچھلیوں یعنی ویب سائٹس تک ہو گی جو اوپر کی سطح پر ہیں یا اس کے قریب قریب ہیں۔ باقی سب کچھ، تعلیمی جرائد سے لے کر نجی ڈیٹا بیس اور مزید غیر قانونی مواد، یہ سب کچھ پہنچ سے باہر ہے۔ ڈیپ ویب میں کچھ حصہ اُس لیئر کا بھی شامل ہوتا ہے جسے ہم ڈارک ویب کہتے ہیں۔
اگرچہ بہت سی نیوز ایجنسیز ڈارک ویب اور ڈیپ ویب کی اصطلاحوں کو اید دوسرے کے متبادل کے طور پر استعمال کرتے ہیں، لیکن ڈیپ یوب کا ایک بہت بڑا حصہ پھر بھی استعمال کرنا محفوظ اور قانونی ہے۔ ڈیپ ویب کا ایک بہت بڑا حصہ درج ذیل اشیاء پر مشمتل ہوتا ہے:
- ڈیٹا بیسسز: ایسے عوامی اور نجی طور پر محفوظ شدہ فائلوں کے مجموعے جو ویب کے دوسرے شعبوں سے منسلک نہیں ہیں، بلکہ صرف ڈیٹا بیس کے اپنے اندر ہی تلاش کیے جانے کے لیے ہوتے ہیں۔
- انٹرانیٹ: بڑی کمپنیز، حکومتوں، اور تعلیمی سہولیات کے اندرونی نیٹ ورکس جو ان کی تنظیموں میں نجی طور پر پہلوؤں کو بات چیت اور کنٹرول کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ ڈیپ ویب تک کیسے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے تو، ممکن ہے کہ آپ روزانہ اس کو انجانے میں پہلے سے ہی اس کو استعمال کر رہے ہوں۔ Deep Web کی اصطلاح کا مطلب ایسے ویب پیجز ہیں جن کی سرچ انجن شناخت نہیں کر پاتے۔
ڈیپ ویب میں پائی جانے والی ویب سائٹس یا تو پاسورڈ کی مدد سے محفوظ بنا کے چھپائی جاتی ہیں یا پھر سرچ انجن کو بتا دیا جاتا ہے کہ ان سائٹس کو انڈیکس نہ کیا جائے۔
ڈیپ ویب میں بڑے پیمانے پر، اس کا چھُپا ہوا مواد عام طور پر صاف ستھرا اور محفوظ ہوتا ہے۔ زیادہ تر ایسے پیجز کو صرف اس لیے چھپایا جاتا ہے تاکہ صارفین کا ڈیٹا محفوظ رکھا جا سکے۔ اس ڈیٹا میں درج ذیل چیزیں شامل ہو سکتی ہیں:
- بینک اکاؤنٹس اور ان سے متعلقہ ڈیٹا
- ای میل اور سماجی پیغامات کا ڈیٹا
- بڑی کمپنیز کی نجی ڈیٹا بیسسز
- حساس معلومات جیسے کہ طبی دستاویزات
- قانونی معاملات سے متعلقہ فائلز
کچھ صارفین کے لیے، ڈیپ ویب کے حصے مقامی پابندیوں کو نظرانداز کرنے اور TV یا مووی سروسز تک رسائی کا موقع فراہم کرتے ہیں جو ان کے مقامی علاقوں میں دستیاب نہیں ہو سکتی ہیں۔ دوسرے لوگ چوری شدہ میوزک ڈاؤن لوڈ کرنے یا ایسی فلمیں جو ابھی تھیٹر میں نہیں آئی، انہیں چوری کرنے کے لیے کچھ مزید گہرائی میں جاتے ہیں۔
جتنا آپ ڈراک ویب کی طرف گے بڑھیں گے، آپ کو مزید نقصان دہ مواد اور خطرناک سرگرمیاں نظر آئیں گی۔
ڈیپ ویب کے بہت سے حصے اب بھی عام براؤزر کی مدد سے access کیے جا سکتے ہیں۔ اس طرح صارفین ڈیپ ویب میں رہتے ہوئے ڈارک ویب کے ایک حصے تک پہنچ سکتے ہیں اور مزید ممنوعہ اور متشدد مواد دیکھ سکتے ہیں۔
ڈارک ویب
ڈارک ویب سے مراد ایسی سائٹس ہوتی ہیں جو سرچ انجنز میں انڈیکس نہیں ہوتی اور انہیں ایک مخصوص لِنک کی مدد سے ایک مخصوص براؤزر کے ذریعے access کیا جاتا ہے۔ نمایاں طور پر، سرفیس ویب سے چھوٹا انٹرنیٹ کا یہ حصہ، عام طور پر ڈیپ ویب کا ہی حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اگر ہم اپنی اسی iceberg والی مثال کو یاد کریں، تو سمجھ لیں کہ ڈارک ویب اس iceberg کا وہ حصہ ہے جو ڈوبا ہوا ہے۔
تاہم، ڈارک ویب ڈیپ ویب کا ایک چھپا ہوا حصہ ہے جس سے بہت کم لوگ انٹریکٹ کر سکیں گے یا حتٰی کہ دیکھ سکیں گے۔ دوسرے لفظوں میں ڈیپ ویب سرفیس ویب کے نیچے ڈارک ویب سمیت وہ سب کچھ cover کر تی ہے جسے صحیح سافٹ ویئر کی مدد سے access کیا جا سکتا ہے۔
ڈارک ویب کی ساخت پر غور کرنےسے ہمیں اس کی کچھ ایسی لیئرز کے بارے میں پتہ چلے گا جن کی وجہ سے یہ گمنام لوگوں کے لیے ایک جنت ہے۔
- ویب پیجز کا انڈیکس نہ ہونا: سرفیس ویب کے سرچ انجن ڈارک ویب کے پیجز کو انڈیکس نہیں کر پاتے، جس کی وجہ سے ان ویب پیجز کے بارے میں سرچ انجنزز کے پاس کوئی معلومات نہیں ہوتی۔
- غیر حقیقی ٹریفک: جو کہ ایک بے ترتیب انفراسٹرکچر کے ذریعے آتی ہے
- روایتی براؤزرز کا اس کو access نہ کر پانا: روایتی براؤزرز اس کے منفرد رجسٹری آپریٹرز کی وجہ سے اس کو access نہیں کر پاتے۔ مزید یہ کہ اس کو اضافی نیٹ ورک سکیورٹی کے اقدامات جیسے کہ فائر وال اور اینکرپشن کی مدد سے مزید محفوظ بنایا جاتا ہے۔
ڈارک ویب کی ساکھ کو عام طور پر غیر قانونی اور مجرمانہ سرگرمیاں کرنے کے ساتھ جوڑ دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ غیر قانونی کاروبار اور غیر قانونی مصنوعات کی خریدوفروخت کو بھی ڈارک ویب کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔ لیکن بہت ساری کمپنیز نے اسے قانونی کاموں کے لیے بھی استعمال کیا ہے۔
جب ہم ڈارک ویب کی سیفٹی کی بات کرتے ہیں تو ڈیپ ویب کے خطرات ڈارک ویب سے بہت مختلف ہیں۔ اس سے پہلے کے ہم ڈارک ویب کے مزید خدشات کا ذکر کریں، آئیے دیکھتے ہیں کہ صارفین کیسے اور کیوں اس تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔
ڈارک ویب تک رسائی کیسے ممکن ہے؟
ڈارک ویب کسی زمانے میں صرف ہیکرز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے آفیسرز، اور سائبر مجرموں کا ہی گڑھ ہوا کرتی تھی۔ لیکن اب Anonymization browser software, Tor اور اینکرپشن جیسی نئی ٹیکنالوجیز کے آ جانے سے کوئی بھی ڈارک ویب تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
Tor ("The Onion Routing” project) نیٹ ورک براؤزر صارفین کو ایسی ویب سائٹس تک رسائی فراہم کرتا ہے جن کا رجسٹری آپریٹر ".onion” ہوتا ہے۔ یہ براؤزر 1990ء کے آواخر میں ایک امریکی نیول ریسرچ لیبارٹری نے بنایا۔
آغاز سے ہی انٹر نیٹ کے متعلق یہ بات سمجھ لی گئی کہ اس پر پرائیویسی کا فقدان ہمیشہ رہے گا، سو اس چیز کو مدِ نظر رکھتے ہوئے Tor کا ایک ابتدائی ورژن جاسوسی کے مقاصد کے لیے ہونے والی بات چیت کو محفوظ بنانے کے لیے بنایا گیا۔
پرائیویسی کے مقصد کو ہی مدِ نظر رکھتے ہوئے اس پر کام جاری رہا اور آخر کار اس کو اس کی موجودہ شکل میں عام لوگوں کے استعمال کے لیے لانچ کر دیا گیا۔ کوئی بھی اسے مفت میں ڈاؤن لوڈ کر سکتا ہے۔
Tor کو بھی گوگل کروم کی طرح ایک براؤزر سمجھیں۔ خاص طور پر، آپ کے کمپیوٹر اور ویب کے گہرے حصوں کے درمیان سب سے سیدھا راستہ اختیار کرنے کے بجائے،Tor براؤزر انکرپٹڈ سرورز کا بے ترتیب راستہ استعمال کرتا ہے جسے "نوڈز” کہا جاتا ہے. یہ صارفین کو ان کی سرگرمیوں کے ٹریک ہونے یا ان کی براؤزر کی ہسٹری کے بے نقاب ہونے کے خوف کے بغیر ڈیپ ویب سے منسلک ہونے کی اجازت دیتا ہے۔
چونکہ ڈیپ ویب بھی Tor کا استعمال کرتی ہے تاکہ وہ گمنام رہ سکے، اس طرح یہ کبھی بھی پتہ نہیں چل سکے گا کہ ڈیپ ویب پہ موجود ایک ویب سائٹ کون چلا رہا ہے اور وہ کہاں ہوسٹ کی جا رہی ہے۔
اس آرٹیکل کو طوالت سے بچانے کے لیے ہم آج یہاں تک ہی بات کریں گے۔ آج ہم نے دیکھا کہ ڈارک ویب یا ڈیپ ویب کیا ہے اور اس تک کیسے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اگلے آرٹیکل میں اس سلسلے کو یہیں سے شروع کریں گے اور بات کریں گے ڈارک ویب سے جڑے خدشات، اس کو استعمال کرنے کے قانونی یا غیر قانونی پہلو اور اس کو محفوظ طریقے سے کیسے access کیا جا سکتا ہے۔ آج کا آرٹیکل آپ کو کیسا لگا؟ کمنٹ سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کریں۔
مزید پڑھیں:
Cybersecurity اور اس کے متعلق تمام ضروری معلومات