لوگ اکثر Cybersecurity vs Ethical Hacking کی اصطلاحات کے بارے میں تذبذب کا شکار ہو جاتے ہیں۔ سائبر سیکیورٹی ایک وسیع اصطلاح ہے جس میں کمپیوٹر سیکیورٹی کے مختلف میکانزم شامل ہیں، اور ایتھیکل ہیکنگ ان میں سے ایک ہے۔

آج کی پوسٹ میں ہم سمجھیں گے کہ سائبر سکیورٹی اور ایتھیکل ہیکنگ میں کیا فرق ہے۔

سائبر سکیورٹی کیا ہے؟

سائبر سکیورٹی سے مراد مختلف مہارتوں اور ٹولز کا مجموعہ ہے، جو مل کر کام کرتا ہے اور صارفین کو بہترین سکیورٹی فراہم کرتا ہے۔

آپ نے اکثر دیکھا ہو گا کہ اگر آپ کسی ویب سائٹ پر اپنا پاسورڈ بدلنا چاہیں تو ویب سائٹ پہلے آپ کی شناخت کی تصدیق کرتی ہے، اور پھر کامیاب تصدیق کے بعد آپ کو پاسورڈ تبدیل کرنے کی اجازت دے دیتی ہے۔

ایسا اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ آپ کے اکاؤنٹ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ اور کوئی بھی غیر متعلقہ فرد آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل نہ کر سکے۔

اور اب بات کرتے ہیں اس سافٹ ویئر کی جو آپ نے اپنے سسٹم پر انسٹال کیا ہے تاکہ malware حملوں سے بچا جا سکے۔ یہ سافٹ ویئر جونہی کسی بد نیتی پر مبنی سرگرمی کا پتہ لگاتا ہے، فوراً آپ کو مطلع کر دیتا ہے۔ یہاں بھی مقصد وہی ہے، یعنی آپ کی ڈیوائس کو مزید محفوظ بنانا۔

یہ تمام کام رِسک رجسٹر فائلوں کی مدد سے کیا جاتا ہے۔ ہر آرگنائزیشن میں ایک رِسک رجسٹر فائل ہوتی ہے جس میں تمام ممکنہ خطرات اور ان کا حل موجود ہوتا ہے، اس کی مدد سے سکیورٹی کی ہر طرح کی خلاف ورزی کو روکا جاتا ہے۔

سائبر سکیورٹی کے مراحل

عام طور پر سائبر سکیورٹی کے چار بڑے مراحل ہوتے ہیں جو کہ یہ ہیں:

  1. شناخت کرنا (Identify): سسٹم اور ڈیٹا پر سائبر سیکیورٹی کے مختلف خطرات کی شناخت یا سمجھنے کا عمل
  2. تحفظ (Protect): تمام حفاظتی اقدامات پر عمل کرتے ہوئے ڈیٹا کی پرائیویسی کو یقینی بنانا
  3. پتہ لگانا (Detect): سائبر سیکیورٹی کے واقعات کی موجودگی کا پتہ لگانے کا عمل
  4. ردِعمل دینا (React): سائبر سیکیورٹی کے پائے جانے والے واقعات کے لیے مناسب اقدامات کرنا

وہ شخص جو یہ تمام کام کرتا ہے اسے سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ کہا جاتا ہے۔

سائبر سیکیورٹی کے ماہرین کو متعدد موضوعات کی مضبوط سمجھ کی ضرورت ہوتی ہے، اور انہیں Ransomware, alert fatigue, kill chains, phishing attacks اور zero-day attacks وغیرہ جیسے چیلنجز کا سامنا کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔

اب جب کہ آپ سائبر سیکیورٹی کا مطلب سمجھ چکے ہیں، آئیے آگے بڑھیں اور سائبر سیکیورٹی بمقابلہ ہیکنگ پر بات کریں اور سیکھیں کہ ہم ایتھیکل ہیکنگ کی تکنیک کا استعمال کرکے اپنے سسٹم کی حفاظت کیسے کرسکتے ہیں۔

ایتھیکل ہیکنگ کیا ہے؟

فرض کریں کہ آپ نے ایک نئی ایپلیکیشن لانچ کی، اور اس کی سکیورٹی کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے۔ لیکن آپ کو اتنا یقین کیسے ہے کہ آپ کی ایپ مکمل طور پر محفوظ ہے اور اس کے سکیورٹی نظام کو کوئی بائی پاس نہیں کر سکتا؟

یقینی طور پر آپ کو اپنی ایپ کی ہر طرح کی سکیورٹی کی خلاف ورزی کے خلاف آزمائش کرنے کی ضرورت ہو گی، اور یہ پتہ لگانا ہو گا کہ جو سکیورٹی کے اقدامات آپ نے کیے ہیں وہ آپ کی ایپ کو تحفظ دے پا رہے ہیں یا نہیں۔

تمام ممکنہ حفاظتی خلاف ورزیوں کے خلاف سسٹم کی جانچ کے اس عمل کو ایتھیکل ہیکنگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ایتھیکل ہیکنگ سائبر سکیورٹی کا حصہ ہے، جو سسٹم کے اندر کی خامیوں کا پتہ لگاتی اور ان کو حل کرتی ہے، اس سے پہلے کہ کوئی بلیک ہیٹ ہیکر آپ کے سسٹم پر حملہ کرے اور آپ کو نقصان پہنچائے۔

یہ کسی بھی سسٹم کی ٹیسٹنگ اور validation کا عمل ہے۔ اس کے ذریعے سے سسٹم میں موجود خامیوں کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ اور پھر آرگنائزیشن کو ان خامیوں کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد پھر آرگنائزیشن سائبر سیکیورٹی کے کچھ پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کرے گی تاکہ ایسے اقدامات کیے جاسکیں جو ڈیٹا کو کسی بھی قسم کی چوری یا دھوکہ دہی سے روکنے میں مدد کریں

سائبر سکیورٹی کے ماہرین کو Penetration Testers بھی کہتے ہیں۔

خلاصہ یہ کہ ایتھیکل ہیکنگ ایک ایسا عمل ہے جو کسی کمپنی کے سیکیورٹی سسٹم کو بائی پاس کرکے سسٹم میں خامیاں تلاش کر کے انہیں حل کرتا ہے۔ ایتھیکل ہیکنگ کے مختلف فائدے ہیں، جو ذیل میں درج ہیں۔

  • سسٹم کے کمزور نکات آسانی سے تلاش کیے جاسکتے ہیں اور Penetration Testing کے ذریعے حل کیے جاسکتے ہیں۔
  • آپ سیکورٹی کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے کمزوریوں کو حل کرنے کے اقدامات پر عمل کر سکتے ہیں۔
  • ایتھیکل ہیکنگ آپ کے ڈیٹا کو بلیک ہیٹ ہیکرز کے ہاتھوں چوری ہو جانے سے بچاتی ہے۔
  • یہ مسلسل تشخیص کے ساتھ نیٹ ورکس کی حفاظت میں مدد کرتا ہے۔
  • اگر ڈیٹا اور سسٹم کی حفاظت اچھی طرح سے برقرار ہے تو صارفین اور سرمایہ کار آپ کی کمپنی پر بھروسہ کریں گے۔

اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ایتھیکل ہیکنگ اور سائبر سکیورٹی دونوں ایک ہی ہیں۔ کیوں کہ دونوں کا مقصد آرگنائزئشن کے سکیورٹی سسٹم کو خطرناک حملوں سے بچانا ہے۔ تاہم، ان دونوں کے درمیان فرق ہے۔ اب ہم ایتھیکل ہیکنگ اور سائبر سکیورٹی میں فرق کے بارے میں بات کریں گے۔ مگر اس سے پہلے ہم بات کریں گے ایتھیکل ہیکنگ بمقابلہ سائبر سکیورٹی پر۔

ایتھیکل ہیکنگ بمقابلہ سائبر سکیورٹی (Cybersecurity vs Ethical Hacking)

سائبر سکیورٹی اور ایتھیکل ہیکنگ کا مطلب سمجھنے کے بعد، اب ہم بات کرتے ہیں Cybersecurity vs Ethical Hacking کی۔ اگرچہ دونوں کا مقصد ایک ہی ہے، یعنی سسٹم اور ڈیٹا کی حفاظت، لیکن بہرحال دونوں میں فرق ضرور ہے۔

سائبر سیکیورٹی ایک وسیع موضوع ہے۔ اس میں بہت سارے نیٹ ورک اور انفارمیشن سیکیورٹی میکانزم شامل ہیں، جیسے ڈیٹا سیکیورٹی، ڈیجیٹل فرانزک، ایتھیکل ہیکنگ، اور بہت کچھ۔ اسی لیے، ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ایتھیکل ہیکنگ سائبر سکیورٹی کا ایک ذیلی حصہ ہے۔

ایتھیکل ہیکنگ ’وائٹ ہیٹ ہیکرز‘ کے ذریعے کی جاتی ہے جن کا سسٹم ہیک کرنے کا کام ’بلیک ہیٹ‘ ہیکرز جیسا ہی ہوتا ہے، لیکن دونوں کی نیت میں فرق ہوتا ہے۔ ایتھیکل ہیکنگ میں ہیکر سسٹم کی حفاظت کے لیے اسے ہیک کرتا ہے۔

دوسری طرف، سائبر سکیورٹی ایکسپرٹس کو سسٹم کو ہیک کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ان کا کام تمام ممکنہ حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے سسٹم کی حفاظت کرنا ہے۔ آسان الفاظ میں، ایتھیکل ہیکرز جارحانہ حفاظتی اقدامات کا استعمال کرتے ہیں، اور سائبر سیکیورٹی ماہرین دفاعی حفاظتی اقدامات کا استعمال کرتے ہیں۔

آئیے یہاں ایک مثال لیتے ہیں۔ فرض کریں، آپ نے Uber جیسی ایپلیکیشن لانچ کی ہے، اور آپ کی ایپ روزانہ بہت سے کسٹمر ڈیٹا تیار اور اسٹور کر رہی ہے۔ ان ریکارڈز کو کوئی بھی ہیکر مشکوک حرکات کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے، جس میں بھاری مقدار میں جھوٹی درخواستیں پیدا کرنا، آن لائن ادائیگی کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹ کی تفصیلات تک رسائی اور بہت کچھ شامل ہے۔

ایسی صورت میں سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ ممکنہ حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے ایپ کو محفوظ بنانے کی کوشش کرے گا، یا پھر مالک (یعنی آپ کو) اٹیک سے متعلق آگاہ کرے گا۔

جبکہ ایتھیکل ہیکر آپ کی ایپ پر اٹیک کرنے کی کوشش کرے گا. اور کامیابی کی صورت میں وہ طریقے بتائے گا جن سے ایپ پر اٹیک ہو سکتا ہے. اور پھر اس کا ممکنہ حل بھی بتائے گا۔

ایتھیکل ہیکنگ کا مطلب یہ ہے کہ آپ اجان بوجھ کر سسٹم کو ہیک کر رہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ سسٹم اس طرز کے حملوں کے مقابلے میں کس طرح respond کرے گا۔

آئیے اب بات کرتے ہیں cybersecurity vs ethical hacking پر۔

Cybersecurity vs Ethical Hacking: دونوں میں فرق

ایتھیکل ہیکنگسائبر سکیورٹی
ایتھیکل ہیکنگ کا مقصد سسٹم میں موجود کمزوریوں کو تلاش کرنا اور مالک کو اس کی اطلاع دینا ہے۔اس کا کام تمام سکیورٹی کے مسائل کو پہچاننے کے بعد حل کرنا ہوتا ہے تاکہ سسٹم اور ڈیٹا کی حفاظت کی جائے۔
اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ سسٹم پر حملہ کس طرح سے کیا جا سکتا ہے۔ اس کی توجہ اس بات پر ہوتی ہے کہ سسٹم کو کس طرح محفوظ بنایا جائے۔
ایتھیکل ہیکنگ سائبر سکیورٹی کا حصہ ہوتی ہے۔ سائبر سکیورٹی ایک وسیع اصطلاح ہے جس میں سکیورٹی کی کئی تکنیکیں شام ہیں۔
ایتھیکل ہیکنگ میں سب سے بڑا کردار Penetration Tester اور سکیورٹی مینیجر کا ہوتا ہے۔ سائبر سکیورٹی میں Cyber security analyst, CISO, اور SOC Engineer جیسے شعبے شامل ہوتے ہیں۔
ایتھیکل ہیکنگ سسٹم پر حملہ کرنے سے متعلق ہوتی ہے۔سائبر سکیورٹی سسٹم کے دفاع سے متعلق ہوتی ہے۔
ایتھیکل ہیکنگ کا کام یہ ہے کہ اس بات پر رپورٹ بنائے کہ ‘سسٹم پر ہیکنگ کس طرح کی گئی’۔یہ اس بات کے لیے ذمہ دار ہوتی ہے کہ سسٹم تک کون کون رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
یہ کمزوریوں کا استحصال کرتا ہے یا کمزوریوں کی نشاندہی کرنے کے لیے Penetration Testing کرتا ہے۔یہ مسائل کی نشاندہی کرتا ہے اور سسٹم کو سیکورٹی کی خلاف ورزیوں سے بچاتا ہے۔
اس میں موجود خامیوں کو تلاش کرنے اور ان مسائل کو حل کرنے کے لیے سسٹم کی باقاعدہ جانچ کی جاتی ہے۔سائبر سیکیورٹی میں باقاعدگی سے دیکھ بھال کی جاتی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ سیکیورٹی سسٹم کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

سائبر سکیورٹی میں Digital Forensics کیا ہوتی ہے؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے