یہ کیسے پتہ چلے گا کہ ہم cryptocurrency scams کا شکار ہو چکے ہیں؟ آج کے آرٹیکل میں ہم اسی موضوع پر بات کریں گے اور دیکھیں گے کہ ٹویٹر صارفین بالخصوص کس طرح اس طرح کے scams کا شکار ہوتے ہیں۔
مختلف طرح کے scams سے بچنے کے لیے سب سے بہترین طریقہ یہی ہے کہ ہمیشہ ہی ایسی چیزوں کے بارے میں مشکوک رہیں۔ کرپٹو سے متعلق پوسٹس کو تنقیدی نگاہ سے دیکھیں۔
اگر کوئی آپ کو ٹویٹر پر ڈائریکٹ میسج (DM) پر اپنے کسی کرپٹو کرنسی اکاؤنٹ کے لاگ اِن کی معلومات دے کر کہے کہ withdraw کرنے میں اس کی مدد کی جائے، تو آپ کیا کریں گے؟ بہتر تو یہی ہو گا کہ آپ ایسے میسج کو نظر انداز کر دیں۔ لیکن فرض کریں، کہ یہ اصلی ہوا تو؟
اگر یہ آپ کے امیر ہونے کا ایک موقع ہوا تو؟ آئیے دیکھتے ہیں کہ ایسے میسجز کے بارے میں کیسے پتا چلتا ہے کہ یہ فراڈ ہے، اور تمام خطرناک اور مشکوک چیزوں کی فہرست بناتے ہیں۔ خاص طور پر آپ کے سامنے ایک ایسا ہی ایک واقعہ رکھیں گے جو کہ ایک مشہور سکیورٹی کمپنی کے ماہرین نے دریافت کیا۔
ٹویٹر پر Cryptocurrency Scams کیسے ہوتے ہیں؟
ٹویٹر پر ایک Adam نام کا اجنبی شخص آپ کو میسج کرتا ہے۔ میسج میں وہ آپ کو اپنے کسی کرپٹو کرنسی اکاؤنٹ کی لاگ اِن انفارمیشن فراہم کرتا ہے، اور بتاتا ہے کہ اس کے اکاؤنٹ میں چھ ہندسوں پر مشتمل (یعنی لاکھوں میں) رقم موجود ہے۔ یہ میسج بھیجنے والا بظاہر چاہتا ہے کہ آپ یہ رقم نکالنے میں اُس کی مدد کریں۔
حیرانی کی بات یہ ہے کہ اگر آپ اُس سائٹ پر جا کر وہ لاگ اِن انفارمیشن داخل کرتے ہیں، تو آپ ایک پرسنل اکاؤنٹ میں داخل ہو جائیں گے۔ اور آپ دیکھیں گے کہ وہاں قریب قریب اُتن ہی رقم موجود ہو گی جو میسج میں بتائی گئی تھی۔ اب تک اس معاملے میں دھوکے کا کوئی عنصر نہیں ملتا۔
ایسی صورتحال میں کیا کِیا جائے؟ ممکنہ Cryptocurrency Scams کی فہرست
اب ذرا دھیان سے سوچیں۔ اگر آپ کے پاس ہزاروں ڈالرز کے برابر رقم ہو، تو کیا آپ وہ رقم نکلوانے کے لیے کسی اجنبی سے مدد مانگیں گے؟ نہیں نہ؟ صرف آپ ہی نہیں، کوئی بھی انسان جو اپنے حواس میں ہو، ایسا نہیں کرے گا۔ صرف یہی ایک جواز ایسے میسجز کو نظر انداز کرنے کے لیے کافی ہونا چاہیے۔
لیکن ہمارا کام یہ ہے کہ اس میں موجود ہر طرح کے خطرات کی نشاندہی کرنا، سو ہم مزید آگے بڑھتے ہیں۔ فرض کریں کہ واقعی ہی کسی اجنبی کو آپ سے مدد لینے کی ضرورت پڑ ہی گئی ہے، تو ایسے میں کیسے پتہ چلے کہ کچھ مشکوک ہے یا نہیں؟
سب سے پہلے، آئیے اس اجنبی مہربان کو تھوڑا زیادہ بہتر طریقے سے جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں پہلے اس اجنبی کا ٹویٹر اکاؤنٹ چیک کریں۔ آرٹیکل میں زیرِ بحث واقعے میں جس آدمی نے یہ میسج بھیجا، جب اُس کا ٹویٹر اکاؤنٹ چیک کیا گیا تو اس پر زیرو followers تھے، اور اتنے ہی لوگوں کو اُس نے follow کیا ہوا تھا، یعنی کے زیرو۔
ہم جانتے ہیں کہ کسی بھی social media platform پر آنے کا مقصد لوگوں کو فالو کرنا اور اپنے فالوورز بڑھانا ہوتا ہے۔ لیکن اگر کوئی اس طرح کا میسج بھیج رہا ہے، اور اس کے نہ کوئی فالوورز ہیں نہ وہ کسی کو فالو کرتا ہے، تو یقینی طور پر واضح ہے کہ یہ اکاؤنٹ فراڈ مقاصد کے لیے بنایا گیا ہو۔
فراڈ کی دیگر نشانیاں
اس میسج کے فراڈ ہونے کی دوسری نشانی یہ ہے کہ میسج سینڈ کرنے والے شخص کو اُس سکیورٹی کمپنی نے میسج کیا، لیکن ہفتوں تک س کا کوئی جواب نہ آیا۔ اس سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ جعلی ہے۔ کیوں کہ عین ممکن ہے کہ یہی میسج سینکڑوں بلکہ ہزاروں دوسرے لوگوں کو بھی سینڈ کیا گیا ہو گا، جنہیں یہی پاسورڈ اور username بھیجا گیا۔
آپ کے خیال میں کتنے اور لوگ ہوں گے جنہوں نے لاگ اِن کرنے کی کوشش کی؟ اس واقعے میں ایک اور خطرے کی نشانی یہ تھی کہ جس Adam نام کے شخص نے میسج میں پاسورڈ اور username بھیجا، اس کے پاسورڈ میں Adam لکھا ہوا تھا۔ اور جب اُس کا ٹویٹر اکاؤنٹ چیک کیا گیا تو وہاں اُس کا نام وہ نہیں تھا۔
کہیں ایسا تو نہیں کہ میسج بھیجنے والے نے کسی اور کا اکاؤنٹ ہیک کیا ہو اور ہمیں اپنے جرم میں شریک کرنے کی کوشش میں ہو؟ (اصل میں اس اکاؤنٹ میں کوئی کرپٹو کرنسی ہے ہی نہیں، جس کے بارے میں آپ آگے چل کے جان جائیں گے)۔
ایک آخری نشانی، جسے ماہرین آسانی نے آسانی سے پہچان لیا، وہ یہ تھا کہ جس ویب سائٹ پر وہ کرپٹو کرنسی پڑی ہے، اس کے URL میں ایک space ہے۔ اس طرح scammers ای میل اکاؤنٹ میں سیکیورٹی سے بچ نکلنے کی کوشش کرتے ہیں جہاں آپ کو ٹوئٹر پر ایک نئے message کے بارے میں notification آتا ہے۔
جب سکیورٹی کمپنی کے ماہرین واقعی اس ویب سائٹ پر گئے، تو تمام خطرے کی جھنڈیاں سامنے آنے لگی۔ سائٹ کا ڈیزائن بالکل ہی سادہ اور بے ہنگم تھا۔ جب گوگل پر اس domain کو سرچ کیا گیا تو صرف اس domain سے متعلقہ مختلف صفحات ہی سامنے آئے۔
سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر ایک چھوٹی سی کرپٹو کرنسی ایکسچینج کمپنی کے بارے میں سرچ کیا جائے تو اُس کی ویب سائٹ پر یا دیگر فورمز پر اس کے بارے میں کچھ نہ کچھ reviews ضرور مل جاتے ہیں۔ اس ویب سائٹ پر ایک بھی review نہیں، جو کہ چیخ چیخ کر بتا رہا ہے کہ یہ جعلی ہے۔
اس سے پہلے کہ ہم ایسے cryptocurrency scams کے اصل خطرے تک پہنچیں، اسے مزید بے نقاب کرتے ہیں۔
Cryptocurrency Scams: رقم نکلوانے کے لیے مزید ادائیگی کی ضرورت
جب آپ رقم نکلوانے لگیں، تب آپ کو پتہ چلتا ہے کہ ایسا کرنے کے لیے آپ کو مزید ایک پاسورڈ کی ضرورت ہے، جسے Trade key کہا جاتا ہے، جو آپ کو کسی نے دی ہی نہیں تھی۔ لیکن پھر آپ کو کہا جاتا ہے کہ اسی پلیٹ فارم کے اندر رہ کر بھی آپ رقم نکال سکتے ہیں، جس کے لیے آپ کو ایک نئے اکاؤنٹ کی ضرورت ہے۔ اس اکاؤنٹ کا status آپ کو VIP رکھنا ہو گا اور اس میں رقم Adam کے اکاؤنٹ سے ڈالنا ہو گی۔
یہ کرنے کے بعد آپ اکاؤنٹ سے رقم نکال سکیں گے، کیوں کہ اس کے لیے درکار تمام پاسورڈز آپ کے پاس موجود ہوں گے، ہے نا؟
اس نئے اکاؤنٹ کے لیے VIP سٹیٹس حاصل کرنے کے لیے آپ کو اس میں کچھ رقم ڈالنا ہو گی، جس کے لیے آپ کو اپنے کرپٹو کرنسی wallet کی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔ جب آپ ایسا کریں گے تو وہاں سے تو کچھ withdraw نہیں ہو سکے گا، اُلٹا آپ کے اپنے wallet کا بھی صفایا ہو چکا ہو گا۔
یہ پلیٹ فارم بذاتِ خود بھی فِشنگ ویب سائٹ ہے، جس میں کوئی کرپٹو کرنسی نہیں ہوتی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ scammers نے حال ہی میں ایسی مہم شروع کی، جعلی ویب سائٹس بنا کر ان کی لاگ اِن کی معلومات لوگوں کو twitter پر بھیجی۔
کرپٹو کرنسی پلیٹ فارمز کی پہچان کیسے کی جائے؟
کسی بھی کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم میں دو چیزیں اس کے مشکوک ہونے کی دلیل ہو سکتی ہیں۔ پہلا یہ کہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارمز کبھی بھی ادائیگی کے لیے براہ راست آپ کے wallet کی تفصیلات نہیں مانگتے۔ بلکہ آپ کو وہ payment address بھیجا جاتا ہے جس پر آپ کو اپنے wallet سے ادائیگی کرنا ہوتی ہے۔
دوسرا، کوئی بھی مشہور مالیاتی پلیٹ فارم آپ سے پہلے سے موجود رقم کو سنبھالنے کے لیے تھرڈ پارٹی کے فنڈز استعمال کرنے کے لیے نہیں کہے گا۔
پہلے رقم نکالنے کے لیے پیسے مانگیں، اس کے لیے نیا اکاؤنٹ بنائیں، پھر ایک کارڈ کے ذریعے دوسرے سے رقم نکالنے کے لیے ادائیگی کا مطالبہ کریں؟ یہ بہت عجیب بات معلوم ہوتی ہے۔
اور ابھی تو ہم نے قابلِ رحم انگریزی اور خراب ڈیزائن کی بات نہیں کی، جو کہ ہمیشہ سے فِشنگ سائٹس کا خاصہ ہوتے ہیں۔
Cryptocurrency Scams: فِشنگ کے حملوں سے کیسے بچا جائے؟
آپ کو scammers کے دھوکے میں آنے سے بچنے کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ کام کس طرح کرتے ہیں، تاکہ آپ اس قابل ہو سکیں کہ اُن کے کام میں غیر مستقل مزاجی کو بھانپتے ہوئے ان cryptocurrency scams سے بچ سکیں۔ اس کی ایک مثال آپ کے سامنے بیان کیا گیا واقعہ ہے، اور آپ نے دیکھا کہ ہم نے کن پہلوؤں سے اس فراڈ کو بے نقاب کیا۔
ایسی پیشکش ہونے کی صورت میں خود سے کچھ سوالات پوچھیں
جب بھی آپ کو ایسی کسی صورتحال کا سامنا ہو تو اپنے آپ سے چند سوالات ضرور پوچھیں۔ جیسے کہ:
- کوئی اجنبی مجھے ہی کیوں مدد کے لیے کہہ رہا ہے؟ اپنے کسی جاننے والے کو کیوں نہیں؟
- کیا یہ کوئی bot ہو سکتا ہے؟
- وہ اجنبی جواب نہیں دیتا، کیا یہ عجیب بات نہیں؟
- مجھے موصول ہونے والا میسج مشکوک نہیں؟ (مثلاً، domain name میں سپیس کا ہونا، تاکہ mail filters کو دھوکا دیا جا سکے)
- جو سائٹ مجھے visit کرنے کے لیے کہی جا رہی ہے، اس کے بارے میں آنلائن لوگ کس طرح کی رائے رکھتے ہیں؟
- کیا مجھے اُس ویب سائٹ کا ڈیزائن متاثر کر رہا ہے؟ (یقیناً تمام ویب سائٹس کے ڈیزائن آپ کو متاثر نہیں بھی کرتے۔ لیکن ہم سب ایسی سائٹس سے پیسے نہیں ٹرانسفر کرتے)
- جو کچھ مجھے کرنے کا کہا جا سکتا ہے کیا اس کی کوئی منطق ہے؟
- کیا پلیٹ فارم پر پہلے سے موجود رقم سے لین دین کرنے کے لیے تھرڈ پارٹی کے فنڈز کے ذریعے ادائیگی کرنا معمول ہے؟
- کیا اتنی اچھی آفر بلاوجہ سچ ہو سکتی ہے؟
ایک گہرا سانس لیں، اور ان سوالات کے جوابات خود کو ہی دیں۔ اس سے آپ کو بہتر اندازہ ہو گا کہ سچائی کیا ہے۔ اس طرح آپ مفت کے پیسے کے لالچ میں اپنا نقصان کرنے سے بچ سکیں گے۔
اس مثال میں موجود مشکوک چیزوں کی کثرت صاف طور پر بتا رہی ہے کہ یہ ایک فراڈ ہے۔ لیکن اتنی زیادہ نہیں، صرف ایک خطرے کی گھنٹی بھی آپ کو چوکنا کرنے کےلیے کافی ہونی چاہیے۔ حتٰی کہ، اگر یہ میسج کسی اجنبی کی بجائے آپ کے دوست کی طرف سے بھی آئے تو بھی چوکنا رہیں۔ کیا پتہ آپ کے دوست کا اکاؤنٹ بھی ہیک ہو چکا ہو؟
افسوس کی بات یہ ہے کہ بہت محتاط لوگ بھی آخر انسان ہوتے ہیں۔ اور کئی دفعہ وہ بھی ایسی cryptocurrency scams کا شکار ہو جاتے ہیں۔ سو بہتر یہ ہے کہ احتیاط کو بڑھایا جائے اور کسی قابلِ بھروسہ سکیورٹی کمپنی کی خدمات حاصل کی جائیں۔ سکیورٹی کمپنیز عام طور پر مشکوک لِنکس اور fraudulent ویب سائٹس کو بلاک کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
10 ایسی چیزیں جو آپ کو ہیکنگ کے حملوں سے بچنے کے لیے کرنی چاہیے
Internet Scams: ڈیجیٹل دنیا کے فراڈ اور اُن سے بچنے کے طریقے