ہم سب نے ہی شائد کبھی نہ کبھی Blockchain Technology کے بارے میں سنا ہو گا۔ لیکن کیا ہم یہ جانتے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی کس طرح کام کرتی ہے اور اس کا جدید طرزِ زندگی میں کیا استعمال ہے؟ آج کے آرٹیکل میں ہم blockchain technology کے بنیادی تصورات اور اس کے بارے میں دیگر ضروری معلومات آپ تک پہنچائیں گے۔
Blockchain Technology کیا ہے؟
آج کل بلاک چین ٹیکنالوجی ہر کسی کی زبان پر ہے۔ کرپٹوکرنسی کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ کی وجہ سے، تقریباً ہر کسی نے اس ٹیکنالوجی کے بارے میں سنا ہو گا۔ آخر blockchain کرپٹو ٹرانزیکشنز کو رجسٹر کرنے کے لیے لازمی ہوتا ہے۔
تاہم، بہت سے انویسٹر ایسے ہیں جو اس ٹیکنالوجی کے بارے میں محدود علم رکھتے ہیں، اور اسی بنا پر اسے کرپٹوکرنسیز کے ساتھ منسلک کر دیتے ہیں۔ لیکن blockchain technology صرف کرپٹو ٹرانزیکشنز کے لیے ایک ذریعہ ہونے کے علاوہ بھی بہت کارآمد ہے۔
اس آرٹیکل میں ہم آپ کو اس ٹیکنالوجی کے بارے میں بنیادی معلومات کے ساتھ ساتھ مختلف انڈسٹریز میں اس کے استعمالات کے بارے میں بھی بتائیں گے۔
Blockchain Technology کس طرح کام کرتی ہے؟
یہ ٹیکنالوجی پہلی دفعہ Bitcoin کی ریلیز کے ساتھ ہی عملی طور پر استعمال میں آئی۔ ابتدائی طور پر یہ decentralized ledger کو ناقابلِ تغیر انداز میں کرپٹو ٹرانزیکشنز کو ریکارڈ کرنے کے لیے استعمال ہوئی۔ ان ٹرانزیکشنز کو blocks میں ترتیب دیا جاتا ہے، جو کہ آپس میں chain ہوتے ہیں، اسی لیے اسے blockchain technology کہا جاتا ہے۔
Blockchain technology کی سب سے اہم خصوصیت اس کی decentralized فطرت ہے۔ Ledger ہزاروں بلکہ لاکھوں کمپیوٹرز پر پھیلا ہوتا ہے۔ اس پھیلاؤ کا مطلب ہے کہ بلاک چین کو کنٹرول کرنے کے لیے دنیا میں کوئی ایک تنظیم (governing body) نہیں ہے۔
عام طور پر ٹرانزیکشنز peer-to-peer ماڈل پر ہوتی ہیں، جن میں تھرڈ پارٹی کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔
Blockchain Technology کی مختلف اقسام
آئیے دیکھتے ہیں بلاک چین ٹیکنالوجی کی مختلف اقسام کونسی ہیں۔
1۔ پبلک بلاک چین
بلاک چین ٹیکنالوجی کی سب سے پہلی قسم پبلک بلاک چین ہے، جسے دنیا میں کوئی بھی کہیں سے بھی access کر کے استعمال کر سکتا ہے۔ یہ کسی ایک ہستی کے زیر انتظام نہیں ہیں، ان کو استعمال کرنے کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں، اور نئے ٹوکن کے اجراء کے لیے الگورتھم پر انحصار کرتے ہیں۔
جب تک کسی فرد کے پاس مطلوبہ ہارڈویئر موجود ہو، وہ نیٹ ورک پر تصدیق کنندہ (validator) بن سکتا ہے۔ کوئی بھی کرپٹو کرنسی جیسے کہ bitcoin، پبلک بلاک چین کہلائی جا سکتی ہے۔
2۔ پرائیویٹ بلاک چین
پرائیویٹ بلاک چینز پرائیویٹ نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہیں اور ایک entity کے زیر انتظام ہوتے ہیں۔ جہاں پبلک بلاک چین کو کوئی بھی access کر سکتا ہے، وہیں پرائیویٹ بلاک چین کو access کرنے کے لیے governing body کی اجازت درکار ہوتی ہے۔ یہ بلاک چینز اکثر کاروبار میں آپریشنل مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
3۔ Consortium بلاک چین
Consortium بلاک چین ایسے بلاک چین ہوتے ہیں جن کو ایک سے زیادہ پرائیویٹ entities کنٹرول کرتی ہیں۔ یہ بھی ایسے نیٹ ورکس ہیں جن کو استعمال کرنے کے لیے اجازت درکار ہوتی ہے۔ اس میں ملوث entities اس بات کا فیصلہ کرتی ہیں کہ کون بلاک چین نیٹ ورک کو استعمال کر سکتا ہے، اور کس حد تک اس کی خصوصیات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
4۔ ہائبرڈ بلاک چین
آخری قسم ہائبرڈ بلاک چین ہے، جو کہ پبلک اور پرائیویٹ بلاک چینز کا امتزاج ہے۔ اس صورت میں، نیٹ ورک تہوں کی شکل میں موجود ہوتا ہے، جس کا بیرونی حصہ پبلک ہوتا ہے، اور اندرونی حصہ کسی پرائیویٹ entity کے زیرِ انتظام ہوتا ہے۔
بلاک چین ٹیکنالوجی کے اہم فوائد
بلاک چین ٹیکنالوجی کے فوائد آپ تک پہنچانے کےلیے، ہم سب سے پہلے پبلک بلاک چین کا استعمال کریں گے۔
1۔ Decentralized سٹرکچر
جیسے کے ہم نے پہلے بھی بات کی، تمام blockchains کی سب سے بڑی خصوصیت decentralization ہے۔ کسی ایک گورننگ باڈی کے بغیر، تمام اثاثے ایک متفقہ الگورتھم کے بعد بنائے جاتے ہیں، جو عام طور پر اوپن سورس ہوتا ہے اور کوئی بھی اس کا آڈٹ کر سکتا ہے۔
یہ صارفین کو ایک دوسرے کے ساتھ براہ راست لین دین کرنے اور اپنے اثاثوں کی مکمل ملکیت کو برقرار رکھنے کی صلاحیت بھی فراہم کرتا ہے۔
2۔ بہتر پرائیویسی اور سکیورٹی
بلاک چینز کا decentralized ہونا انہیں اضافی سکیورٹی فراہم کرتا ہے۔ چونکہ لیجر ہزاروں مختلف شرکاء میں تقسیم کیا جاتا ہے، اس لیے ہیکرز نیٹ ورک میں کسی کمزور پوائنٹ سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔
مزید برآں، cryptography عملی طور پر ہیک نہیں کی جا سکتی، اور Wallet میں موجود اثاثوں کو تب تک hack نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ صارف کی اپنی غلطی نہ ہو۔ مزید برآں، مکمل طور پر شفاف ہونے کے باوجود، تقسیم شدہ لیجر کا نام بھی فرضی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ٹرانزیکشنز صارف کی شناخت سے منسلک نہیں ہیں، جو کہ اضافی پرائیویسی فراہم کرتے ہیں۔
3۔ Blockchain Technology ٹرانزیکشنز کی لاگت کو کم کرتی ہے
بلاک چین ٹرانزیکشنز کا سب سے اہم فائدہ ان کی کم لاگت ہے۔ خاص طور پر جب اس کا موازنہ روایتی بینکس کے ذریعے ہونے والی مالیاتی ٹرانزیکشنز سے کیا جائے تو یہ ان کے مقابلے میں سستی ہیں۔ یہ انہیں بین الاقوامی سطح پر رقم کی منتقلی کے لیے ناقابل یقین حد تک ورسٹائل بناتا ہے، کیونکہ ان کی بے سرحدی (border-less) فطرت میں ٹرانزیکشنز کی کوئی اضافی فیس نہیں لی جاتی ہے۔
4۔ Visibility اور Traceability
بلاک چین لیجر مکمل طور پر شفاف ہے اور کوئی بھی اس کو review کر سکتا ہے۔ ایک سِنگل ٹرانزیکشن کے منبع (origin) کا پتہ لگایا جا سکتا ہے، اور صارفین اس کے source کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔ یہ خصوصیت لاجسٹکس جیسی انڈسٹری میں بہت کارآمد ہے، جہاں ٹریکنگ بہت ضروری ہوتی ہے۔
Blockchain Technology کے استعمالات
جدید معاہدوں کی بدولت، چند سالوں کے اندر اندر بلاک چین کے استعمالات سینکڑوں کی تعداد میں پہنچ چکے ہیں۔ یہ decentralized ایپلی کیشنز بلاک چین کو خودکار بنانے اور ٹوکن والے اثاثوں کے ذریعے کسی بھی قیمت کی نمائندگی کرنے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں۔ اس کے استعمال کی چند اقسام درج ذیل ہیں:
1۔ گورنمنٹ میں استعمال
حکومتیں انتظامی عمل میں شفافیت بڑھا کر بدعنوانی کے خاتمے کے لیے بلاک چین ٹیکنالوجی کا استعمال کر سکتی ہیں۔ مزید یہ کہ، یہ ایک ایسا environment ترتیب دیتا ہے جس میں صارفین کسی بھی انفارمیشن تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بلاک چین ٹیکنالوجی الیکشن کے نتائج کے متعلق کسی بھی شک و شعبے کو دور کر کے الیکشن کے عمل کو شفاف بنا سکتی ہے۔
2۔ بینکنگ اور فنانس میں استعمال
Decentralized فنانس کے ذریعے، ہم یہ دیکھ چکے ہیں کہ بلاک چین ٹیکنالوجی نے financial system میں انقلاب برپا کر کے موجودہ شکل میں ڈھال دیا ہے۔ آج، افراد جدید مالیاتی آلات تک رسائی کے لیے سمارٹ معاہدوں پر انحصار کر سکتے ہیں جیسے کہ line of credit تک رسائی۔
مزید یہ کہ، سمارٹ معاہدے اثاثوں کو ادھار لینے کے لیے ساتھیوں (peers) کے درمیان ایک غیر جانبدار ثالث کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔ لوگ آخرکار ٹھوس بینکنگ انفراسٹرکچر تک رسائی کے بغیر عالمی معیشت میں حصہ لے سکتے ہیں۔
3۔ سپلائی چین میں استعمال
Blockchain technology کا سب سے اہم استعمال لاجٹکس کے شعبے میں کیا جاتا ہے۔ یہ chain میں موجود مصنوعات کی مکمل ٹریس ایبلٹی فراہم کرتا ہے، جس سے جعلی اشیاء کے ہمیشہ بڑھتے ہوئے مسئلے کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکتا ہے۔ یہ صارفین کو پروڈکٹ کے origin تک رسائی کی بھی اجازت دیتا ہے، جس سے منصفانہ مارکیٹ کو ترغیب دینا آسان ہو جاتا ہے۔
What Is Blockchain Technology: خلاصہ
بلاک چین ٹیکنالوجی کو کرپٹو کرنسیز نے مقبولیت دلائی، لیکن یہ اب دیگر شعبوں میں بھی کافی مقبول ہورہی ہے۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران، اس ٹیکنالوجی نے ہمارے پرانے اور ناقص مالیاتی نظام کے خلاف ایک متبادل نظام پیش کر کے finances میں خلل ڈالا اور توجہ حاصل کی ہے۔ اور یہ ابھی صرف آغاز ہے۔
ابھی ہم بلاک چین کو دیگر صنعتی شعبوں میں اپنی موجودگی کو بڑھانے اور آنے والے میٹاورس کی محرک قوت بنتے ہوئے دیکھیں گے، جس کے بارے میں ہر کوئی بات کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
پاکستان کی سب سے بہترین کرپٹو کرنسی ایکسچینجز