آج کے دور میں مصنوعی ذہانت انسانوں کی زندگی کے ہر پہلو پر اپنا اثر دکھا رہی ہے۔ اس نے انسانوں کے لیےبہت زیادہ فائدے کرنے کے ساتھ بہت سارے خدشات بھی چھوڑے ہیں۔ کچھ نقصان بھی کیے ہیں۔ مصنوعی ذہانت شروع سے ہی محققین کی ایک بڑی تعداد کے لیے دلچسپی سے بھرا ہوا ایک موضوع رہی ہے۔ عام انسانوں جیسے کے سکول اور کالجز کے طلباء بھی اس کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ اگر آپ بھی مصنوعی ذہانت کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو آپ بالکل ٹھیک جگہ پر ہیں۔ آج کے اس آرٹیکل میں ہم بات کرنے والے ہیں کے مصنوعی ذہانت کیا ہوتی ہے۔ اس کی مختصر تاریخ کیا ہے۔ اور پھر ہم بات کریں گے Facts about AI کی۔ سو یہ سب جاننے کے لیے آپ بھی اس آرٹیکل پر میرے ساتھ آگے بڑھتے رہیے!
Facts About AI: مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کیا ہے؟
ذہن نشین کر لیں کہ اس آرٹیکل میں آئندہ میں جہاں بھی AI لکھوں تو اس کا مطلب Artificial Intelligence یعنی مصنوعی ذہانت ہو گا۔
Facts about AI کے بارے می بات کرنے سے پہلے یہ جان لیں کہ AI ہے کیا۔ یہ مطالعہ کا ایک ایسا شعبہ ہے جو کمپیوٹر سسٹمز کو ایسے کاموں کو انجام دینے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے جو انسان کر سکتے ہیں۔ AI پچھلے کچھ سالوں میں ایک ایسا لفظ بن گیا ہے، جسے کمپنیاں اپنے سسٹمز، پروڈکٹس اور سروسز کی وضاحت کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ لیکن AI اصل میں کیا ہے؟ یہ عام طور پر مطالعہ کے شعبے سے منسلک ہے جو سافٹ ویئر بنانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اوریہ وہ کام سرانجام دے سکتا ہے جو انسان کر سکتے ہیں۔ یہ سیکھ سکتا ہے، سوچ سکتا ہے اور نئے حالات کے مطابق خود کو ڈھال سکتا ہے۔
AI کی مختصر تاریخ
مصنوعی ذہانت (AI) کی اصطلاح John McCarthy نے 1956 میں کی تھی۔ ابتدائی طور پر، AI تحقیق میں مشرقی یورپی سائبر فزیالوجسٹ شامل تھے۔ اُنہوں نے کمپیوٹر پروگرامنگ کے نقطہ نظر سے AI پر تحقیق کی۔ اور ذہانت کی نقل کرنے کے لیے مشینوں کو استعمال کرنے کی کوشش کی۔
60 اور 70 کی دہائیوں میں، AI کی تحقیق کو ایک دھچکا لگا۔ کیونکہ زیادہ تر ماہرین کا خیال تھا کہ یہ بہت مشکل تھا کیونکہ وہ پوری طرح سے نہیں سمجھتے تھے کہ مشین کی صلاحیتوں کو کیسے اس قابل بنایا جائے کہ وہ انسانوں کی طرح سوچ اور سمجھ کر فیصلہ کرنے اور مختلف شعبوں میں کام کرسکے اور اس سے انسانیت کو فائدہ پہنچ سکے-
1980 کی دہائی میں، AI کی ترقی کمپیوٹنگ اور روبوٹکس میں ترقی کی وجہ سے شروع ہوئی۔ سخت حفاظتی پابندیوں کے تحت، دفاعی صنعت نے اس دوران ذہین ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی میں بہت سی کامیابیاں حاصل کیں۔ یہی وہ وقت بھی ہے جب ماہر نظام متعارف کرائے گئے تھے۔ یہ ایسے پروگرام ہوتے ہیں جو ایک مخصوص ڈومین میں حاصل کردہ علم کی بنیاد پر مخصوص سوالات کے جوابات دیتے ہیں۔
1990 کی دہائی میں طبی تشخیص، مینوفیکچرنگ، ٹیلی کمیونیکیشن، اور اسٹاک مارکیٹوں کے تجزیہ سمیت کئی صنعتوں کے ذریعے AI میں نمایاں ترقی ہوئی۔
کیا AI آئندہ چند سالوں میں بنی نوع انسان پر قبضہ کر لے گی؟
مصنوعی ذہانت آج دنیا میں تیزی سے طاقتور قوت بن چکی ہے۔ مشین لرننگ سے لے کر نیورل نیٹ ورکس تک، ایسا لگتا ہے کہ ہم صرف AI کے ابھی مکمل صلاحیت کو سمجھنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اگرچہ AI ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے (ذہانت کے لحاظ سے)، اس نے پچھلے کچھ سالوں میں بہت ترقی کی ہے۔ اس بات کا حقیقی امکان ہے کہ یہ انسانوں کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
درحقیقت کچھ ماہرین ایسے ہیں جن کا ماننا ہے کہ AI کے اقتدار سنبھالنے اور انسانی ذہانت پرغالب انے میں صرف کچھ ہی وقت باقی ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ AI انسانیت پر قبضہ کر لے گا اور انسانوں کو اپنا غلام بنا لے گا۔ جب کہ کئی دیگر ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ایک دوست بن جائے گا اور انسانیت کو بہتر دنیا میں کامیاب ہونے میں مدد کرے گا۔
AI ممکنہ طور پر کب تک انسانیت پر قبضہ کر لے گی؟
اس سوال کا کوئی ٹھوس جواب نہیں ہے ہے۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ اگلے چند سالوں میں AI انسانوں پر قبضہ کرلے گا. جبکہ دوسروں کا خیال ہے کہ انسانیت پر حقیقت میں قبضہ کرنے کے لیے AI کوسینکڑوں سال لگ سکتے ہیں۔ جب کہ ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کا ماننا ہے کہ AI اگلے پانچ سالوں میں انسانوں کو پیچھے چھوڑ دے گی۔ پوری دنیا کے 1634 سرکردہ مصنوعی ذہانت کے محققین کا کہنا ہے کہ 45 سالوں میں اےای کا تمام انسانوں کی ذہانت کو شکست دینے کا 50 فیصدچانس ہے۔
AI میں دس دلچسپ حقائق جو آپ کو جاننے کی ضرورت ہے
اب بات کرتے ہیں 10 حیران کن facts about AI کی جن کو جاننے کی آپ کو ضرورت ہے:
- 2025میں دنیا بھر میں AI مارکیٹ کی مالیت تقریباً 60 بلین ڈالر ہونے کی توقع ظاہر کی گئی۔
- 2030ء تک AI عالمی جی ڈی پی کو 15.7 ٹریلین ڈالر تک بڑھا دے گا۔
- AI کے Voice Assistant اب 97 فیصد موبائل صارفین استعمال کرتے ہیں۔ چالیس فیصد افراد دن میں کم از کم ایک بار voice search کی خصوصیت کا استعمال کرتے ہیں۔
- 26 فیصد CEOs نے کہا کے AI استعمال کرنے کا ان کا حقیقی مقصد کمپنی کے اندرونی کاموں کو بہتر اور بروقت بنانا ہے۔
- 2030ء تک ذہین روبوٹس دنیا بھر میں 30 فیصد افرادی قوت کی جگہ لے سکتے ہیں۔
- AI کو اپنانے والی کمپنیز کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سیلز کی پیشن گوئی کرنے اور ای میل مارکیٹنگ کے لیے 87٪ AI کا استعمال کرتے ہیں، یا کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
- ڈیپ بلیو، پہلا مصنوعی ذہانت والا روبوٹ، 1996 میں بنایا گیا تھا۔ 10 فروری 1996 کو، یہ شطرنج کھیلنے والا کمپیوٹر تھا جس نے ورلڈ چیمپئن کے خلاف اپنا پہلا گیم جیتا تھا۔
- گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے کہاں تھا کہ مصنوعی ذہانت انسانوں پر بجلی سے زیادہ اثر انداز ہوگی۔
- کچھ اندازوں کے مطابق، مصنوعی ذہانت 45 فیصد تجارتی سرگرمیوں کو خودکار بنا سکتی ہے۔
- AI کا سرجری میں استعمال نہ صرف مریضوں کی تشخیص کے لیے کیا جاتا ہے، بلکہ فیصلے کرنے اور خودکار (روبوٹ کی مدد سے) طریقہ کار انجام دینے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
Facts About AI: گفتگو کا خلاصہ
اگرچہ مصنوعی ذہانت کے قابل بحث فوائد اور نقصانات دونوں ہیں، لیکن عالمی صنعت پر اس کے اثرات ناقابل تردید ہیں۔ یہ دنیا میں مختلف کاروباروں میں بہتری لانے کے لیے ہر گزرتے دن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ نئے دور کی ٹیکنالوجی مکمل طور پر AI پر انحصار کرتی ہے۔ یہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی مستقبل میں کاروبار کو آسان بنانے کے لیے بہت سی سہولیات کو متعارف کروائے گی۔ اس سے چھوٹی بڑی صنعتیں فائدہ اٹھا سکیں گی۔ AI کا مستقبل دلچسپ بھی ہو سکتا ہے اور غیر یقینی بھی۔ لیکن فی الحال ہمیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ یہ انسانوں کے قابو میں رہے ورنہ یہ تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔ Facts about AI کو جان لینے کے بعد، ہمیں یہ معلوم ہو چکا ہو گا کہ خطرات کے باوجود بھی، اس کا مستقبل بظاہر روشن ہی نظر آتا ہے۔
مزید پڑھیں:
Dangers Of AI: آرٹیفیشل انٹیلیجینس سے جُڑے خطرات اور اخلاقی تحفظات
It is very well written all the facts are wepl elaborated and it was a joy reading all this
Thank you so much for your precious time to give this article a read
!Thank you for your valuable comment
A very good article and briefly described AI
زبردست، یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہوگی۔ انشاﷲ۔
!Thank you for your valuable comment
In shaa Allah
انشاﷲ
اسٹاک مارکیٹوں
Es ko thora sa define ker dain Ai es may kasy kaam krti ha
سٹاک مارکیٹ میں روزانہ مختلف کمپنیوں کے کروڑوں اربوں کے شیئرز کی خریدوفروخت ہوتی ہے۔ AI سابقہ ڈیٹا کا ریکارڈ دیکھتے ہوئے کاروباری حضرات کو یہ فیصلہ کرنے میں مدد دے سکتی ہے کہ کونسا شیئر خریدنا ان کے حق میں منافع بخش ہو گا۔ کس کاروبار میں انویسٹ کرنا ان کے لیے فائدہ مند رہے گا۔ اسی طرح دیگر کاروباری معاملات میں بھی AI ممکنہ نقصان سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
مشین لرننگ سے لے کر نیورل نیٹ ورک
Ya kia hn or kasy kaam krty hn
مشین لرننگ کا سادہ مطلب کمپیوٹر کو کسی پروگرامنگ لینگوئج میں کوڈ کر کے سکھانا۔ ہم کوڈ کی مدد سے کمپیوٹر کو مختلف ہدایات دیتے ہیں جن کو وہ سیکھ کر مستقبل میں اسی طرح عمل کرتا ہے۔
نیورل نیٹ ورک ایک کمپیوٹیشنل لرننگ سسٹم ہے جو ایک شکل کے ڈیٹا ان پٹ کو مطلوبہ آؤٹ پٹ میں، عام طور پر دوسری شکل میں سمجھنے اور ترجمہ کرنے کے لیے فنکشنز کے نیٹ ورک کا استعمال کرتا ہے۔
ان آرٹیکلز کا اصل مقصد آپ کو ٹیکنالوجی سے متعلق نئی اصطلاحات سے متعارف کروانا ہوتا ہے تاکہ ان کے بارے میں مزید سرچ کر کے سیکھا جا سکے۔
In shaa Allah
2030ء تک AI عالمی جی ڈی پی کو 15.7 ٹریلین ڈالر تک بڑھا دے
G dp. Kia ha kasy berhay ga
Save translation
یہ بنیادی طور پر آٹومیشن کے ذریعہ ہوگی مزدوری کے متبادلAIکااستعما ل اور مصنوعات اور خدمات میں جدت طرازی سے بڑھے گی۔
GDP کا مطلب Gross Domestic Products. اس کا براہ راست تعلق کسی بھی ملک کی معیشت سے ہوتا ہے۔ جتنی مضبوط معیشت ہو گی اتنا زیادہ GDP ہو گا۔
Mind blowing article hy ye to
!Thank You
A very good article
!Thank You
Artificial Intelligence is very important today this article is very informative and exlpaind in detail everyone need to learn this field
Thank you for your feedback!